آسام میں جہاں انتخابات کے بعد معلق اسمبلی کے امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں تو دوسری طرف کے اس سے سب سے زیادہ خوشی عطریات کے معروف کاروباری اور اقلیت حامی پارٹی اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدین اجمل کو ہورہی ہے۔
انتخابی مہم میں بی جے پی اور کانگریس بدرالدین اجمل پر زبر دست حملے
کررہی ہیں لیکن شاید اس انتخاب میں حکومت سازی میں انھیں کا اہم رول ہو۔
یواین آئی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ آسام میں حکومت سازی کی کوئی بھی صورت بنے ، انکی پارٹی کی سرگرم شراکت داری کے بغیر ممکن نہیں ہوگی اور اے آئی یو ڈی ایف صرف سیکولر پارٹی کی ہی حمایت کریگی۔